جب بھی نماز کا وقت ہوتا تو ابلیس اپنے بچوں کو کہتا کہ جاؤ سنیوں کو
نماز سے روکو۔
ایک دن اس کے بیٹے نے پوچھ لیا کہ آپ صرف سُنی کو روکنے کا کیوں
کہتے ہو؟؟
۔وہابی دیوبندی بھی تو نماز پڑھتے ہیں ان کو کیوں نہیں روکا جاتا
ابلیس نے کہا وہ اس لیے کہ سُنی لوگ نبی پاکﷺ کی تعظیم کرتےہیں
جبکہ وہابی لوگ صرف عبادت کرتے ہیں تعظیم کو شرک سمجھتے ہیں
ابلیس کے بیٹے نے دوبارہ سوال کیاکہ کیا عبادت کے لیے تعظیمِ نبی ضروری ہے؟
ابلیس بولا ہاں بیٹا میں نے لاکھوں سال عبادت کی لیکن اللہ کے نبی حضرت آدم علیہ اسلام کی
تعظیم نہ کرنے کی وجہ سے توبہ کا دروازہ مجھ پر ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا
جن فرشتوں نے اللہ کے حکم سے سجدہ تعظیمی کیا ان پر آج بھی اللہ کی رحمت برستی ہے
نبی پاکﷺ کے زمانے میں جن لوگوں نے عبادت کے ساتھ تعظیم کی ان کو صحابی کا رتبہ ملا اور جن لوگوں
نے صرف عبادت کی اور تعظیم سے انکار کیا وہ منافق بنے
نبی پاکﷺ کے دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد جس نے عبادت کے ساتھ ساتھ تعظیم نبی کی وہ اللہ کا ولی بنا
اور جس نے صرف عبادت کی اور تعظیم سے انکار کر دیا وہ خوارج بنا
یہی وجہ ہے کہ میں وہابی کو عبادت کرنےسے نہیں روکتا کیونکہ میں جانتا ہوں کہ اس کی عبادات بھی
تعظیمِ نبی کے بغیر بے کارہیں
اصل خطرہ تو مجھے عاشقانِ رسولﷺ سے ہے
اگر انہوں نے عبادت شروع کر دی تو لازم اللہ پاک انہیں کوئی مقام و مرتبہ عطا فرمائے گا
یہ سن کے ابلیس کا بیٹا نکل گیا دوبارہ سنیوں کو ورغلانے
No comments:
Post a Comment