ابھی وارٹشاپ پر علماء کی شکایتیں تنخواہ کے تعلق سے روز پڑھنے کو ملتی ھیں'' ناظم کی شکایت''' تو متولی کی شکایت''' کبھی صدرو سکریٹری کی شکایت. علما''ء پہ دھیان نھیں'''' خود 50000 یا 30000 یا 20000 کماتے ھیں اور علماء کو 3000 یا. 5000 ھی دیتے ھیں '' کیسے بال بچے پڑھیں گے'' وغیرہ وغیرہ. میری شکایت اپنے سنی صحیح العقیدہ علماء سے ھے ھم نائبین مصطفی ھیں تو. کیا ھم میں سیرت مصطفی' اسوۃ مصطفی' سنت مصطفی اخلاق مصطفی قناعت مصطفی'' قوت برداشت مصطفی ''صبر مصطفی''. اور سچا عشق مصطفی'' ھے'' ھر عالم اللہ و رسول کو حاضر و ناظر جان کر اپنے دل سے پوچھے''' کہ کیا' وہ چیزیں ھم میں.ھیں'' جن چیزوں کی وجہ سے ھما را سونا بھی عبادت میں شمار ھوتا ھے'' جن چیزوں کی وجہ سے ھم نائبین رسول کہلاتے ھیں
ھم وہ ھیں جن کے لئے جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے خوشخبریاں دی ھیں
جن کی مغفرت کے لئے بحری، ارضی و سماوی مخلوقات دعائیں کرتی ہیں مگر اپنا حال تو یہ ھے کہ قران کم' موبائل زیادہ 'حدیث تو شاذ ونادر 'فیس بک زیادہ' اصلاح کی فکر کم' جیب کی فکر زیادہ 'تقریر پہ توجہ کم' آنیولے انعام پہ نظر زیادہ 'پنجوقتہ ھم چھوڑیں( اگر امام نھیں ھیں تو. یا چھٹی پر ھیں تو. )'' جھوٹ ھم بولیں'' غیبت ھم کریں ''تعویذات بیچنے کے لئے سینکڑوں جھوٹ ھم بولیں'' گناہ کا ارتکاب قدم قدم پر ھم کریں ''ذات رزاق سے بھروسہ ھٹا کر ''امراء پر بھروسہ ھم کریں ''ایک دوسرے عالم سے حسد اور جلن کا مادہ ھم میں موجود ''خاص کر علماء کی.شان گھٹانے کا کام ھم کریں '' اور ان کے اندر کے عیب کو عوام الناس میں بیان ھم کریں ' ان کو ھر موڑ پر نیچا دکھانے کا کام ھم کریں.( ارے وہ جاھل ھے ارے وہ بکواس تقریر کرتا ھے. میں بتاؤنگا تقریر کیا ھے ارے وہ مفت کا مفتی ھے وہ ایسا ھے ویسا ھے. ) ' خدا کی قسم. میرا ذاتی تجربہ ھے کہ آج مولوی کا خود مولوی سے بڑا دشمن کوئی نھیں. اتنے سارے عیوب. ؟ الامان والحفیظ العیاذ با للہ'' کب ھمارے اندر سدھارآئےگا'' کب ھم العلماء ورثت الانبیاء کا نمونہ بنیں گے'' کب ھم یخشی اللہ من عبادہ العلماء'' کی تفسیر بنیں گے'' کب ھمارے اندر اخلاص آئیگا'' کب ھم سچے نائبین رسول بنیں گے'' ھماری جماعت کے غیور اور صاحب دل علماء سے ھماری گذارش ھے کہ ان باتوں پر توجہ دیں تاکہ ھماری اصلاح ھوسکے
اور پھر ھمری شکایت بجا ھوگی کہ تنخواہ کم ھے جناب ھم . شیشہ ھیں اور ھیرے کی قیمت کو.اپنا حق سمجھتے ھیں. پہلے ھیرا تو بنیں. پھر دیکھتے ھیں. ھماری شکایت سنی جاتی ھے یا نھیں. . بلکہ میرا دل کہتا ھے کہ شکایت کی ضروت ھی پیش نھیں آئے گی. کیونکہ ان اللہ یرزق من یشاء بغیر حساب. فلیتدبروا یا اولی الالباب
No comments:
Post a Comment