🌻شیروں کی لڑائی میں بندروں کا جشن🌻
تحریر :: علامہ اشفاق مدنی
بندر جتنا کمزور ہے اسی قدر شرارتی بهی ہے کسی مضبوط جانور سے میدان میں آ کر لڑنا اور فتح پا جانا ایسی کوئی مثال تاریخ بندریہ میں نہیں ملتی
البتہ دوشیروں کی لڑائی کو دور کهڑے دیکهنے کا شوق ان کو بہت زیاده هے
چند روز سے سوشل میڈیا پر بهی ایسے کچه نظارے دکهائی دے رهے هیں
دو شیروں کی علمی لڑائی و بحث جاری هے اور بدمذهب بندر میدان سے باهر بغلیں بجا رهے هیں
ہر ذی شعور جانتا ہے علماء کرام کے مابین علمی بحث و مباحثہ کوئی نئ بات نہیں
مفتی محمد اکمل صاحب اور سید مظفرحسین شاه صاحب دامت فیوضهما دونوں بهترین عالم ہیں دیگر مسالک کے احباب کا ان سے بحث کرنا اور فتح پا جانا ایسی کوئی مثال نہیں ملتی
لهذا مخالفین ان شیروں کی آپس کی بحث و مباحثہ پر جشن منا کراپنی ازلی محرومی کو مٹانے کی ناکام کوشش کر رهے ہیں
اور جهالت و حماقت تو یہ هے کہ اسے اپنی کرامت و فضیلت کے طور پر پیش کر کے اپنے انسانی بندر هونے کا ثبوت دے رهے ہیں
ان دو شیر دل علماء کرام کی بحث بلاشبہ اهل سنت کے لیے کچه بهی نقصان ده نہیں اور نا هی اسے مسلکی لڑائی سے منسوب کیا جاے
اپنے ذاتی نوعیت کے موقف کو ثابت کرنے پر بحث هے اور یقیناً اهل علم اس سارے معاملے کو دیکه رهے هیں اور جانتے هیں کہ کن کا موقف کمزور ہے اور کون اپنے دعوی پر مضبوط دلیل نہیں دے پایا
البتہ میں دونوں شیروں اور ان کے سپورٹرز احباب سے درخواست کرتا هوں کہ اب اس دنگل کو ختم فرمائیں
کهیں آپ کے دنگل میں چیونٹیاں مسلی نا جائیں
اور دور کهڑے تماش بین بندروں کو جشن کا هیضہ نا هو جاے
دیگر مسالک کے وه احباب جو اس علمی بحث پر بے تکی پوسٹیں بنا رهے هیں
ان سے گزارش ہے کہ مردانگی کا ثبوت کسی کی لڑائی پر جشن منانے میں نہیں بلکہ
میدان میں آ کر پنجہ آزمائی کرنے میں ملتا هے جس کی توقع آپ سے نہیں کی جا سکتی
No comments:
Post a Comment