Total Pageviews

Abdulamin BarkaTi Qadri

Monday, January 25, 2016

امام ہو تو ایسا..!

شیخ الحدیث والتفسیرابوالبرکات سید احمدرحمتہ اللہ تعالیٰ  علیہ کے پاس قلعہ گوجر سنگھ کے چند احباب اپنے محلہ کی مسجد کے لیے امام وخطیب کی درخواست لے کر حاضر ہوئے ، اور کہا :
ہمیں ایسا امام وخطیب چاہیے جو عالم بھی ہو اور خطیب بھی ؛ لیکن ہم غریب لوگ ہیں ہماری توفیق اتنی نہیں کہ ان  کی معقول خدمت کر سکیں ، کچھ  کرم فرمائیے!
حضرت سید صاحب کی طبع مبارک میں ایک لطیف مزاح کا عنصر بھی تھا ، فرمانے لگے:
میری نظر میں ایک ایسا عالم ہے جو بہت ہی بڑا عالم ہے اورمزے کی بات یہ ہے کہ اسے لالچ کسی بات کا نہیں ،  اسے کھانے پینے کی بھی پروا نہیں ، بلکہ وہ کھاتا پیتا ہی نہیں ؛  رہنے کے لیے اسے مکان کی ضرورت نہیں ،تنخواہ کا بھی وہ محتاج نہیں ؛ اس کا نام تمہیں بتا دیتا ہوں تم اس کے پاس چلے جاؤ اگر وہ راضی ہو گئے تو تمہارا کام بن جائے گا ، تمہارے سارے کام بھی کرے گا اور تم سے لے گا بھی کچھ نہیں -
وہ لوگ بڑے خوش ہو ئے اور پوچھنے لگے حضور اُن کا نام !
آپ نے فرمایا: حضرت جبریل علیہ السلام -
یہ سن کر وہ چونکے بھی ، اور ہنسے بھی -
حضرت نے فرمایا:
تم عالم تو ایسا چاہتے ہو جس میں ہرخوبی ہو مگر ساتھ ہی تمہاری خواہش یہ ہوتی ہے کہ وہ کھائے پیے کچھ نہیں ، رہنے ، پہننے سے بے نیاز ہو اور تمہیں اس کی خدمت نہ کرنی پڑے -
دنیاوی ضرورتوں پر تو ہزاروں لاکھوں خرچ کردو پروا نہیں ، اورجو دینی ضرورت پیش آئے تو توفیق یاد آجاتی ہے -

(واقعی ہم امام مسجد کی خدمت اس طرح نہیں کرتے ، جس طرح کرنی چاہیے ؛ 
پیروں اور نعت خوانوں کو لاکھوں نذرانے میں دے دیتے ہیں مگرعلما وائمہ کو.....!!! )

No comments:

Post a Comment