::: حضور سب جانتے ہیں!!! :::
* ہر آن، ہر لحظہ، ہر لمحہ جانتے ہیں *
1)... حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’میں نے اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کو دیکھا!!!
اس نے اپنا دستِ قدرت میرے کندھوں کے درمیان رکھا، میرے سینے میں اس کی ٹھنڈک محسوس ہوئی،
اسی وقت ہر چیز مجھ پر روشن ہوگئی اور میں نے سب کچھ پہچان لیا!!!" (سنن ترمذی، کتاب التفسیر، الحدیث: ۳۲۴۶)
2)…سنن ترمذی میں ہی حضرت عبداللہ بن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی روایت میں ہے کہ:
’’جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب میرے علم میں آگیا!!!" (ترمذی، کتاب التفسیر، الحدیث: ۳۲۴۴)
3)…حضرت عبداللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’بے شک میرے سامنے اللہ عَزَّوَجَلَّ نے دنیا اٹھالی ہے اور میں اسے اور جو کچھ اس میں قیامت تک ہونے والا ہے سب کچھ ایسے دیکھ رہا ہوں جیسے اپنی ہتھیلی کو دیکھ رہا ہوں، اس روشنی کے سبب جو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے لیے روشن فرمائی جیسے محمد (صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ ) سے پہلے انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے لیے روشن کی تھی!!! (حلیۃ الاولیاء،الحدیث:۷۹۷۹)
4)…حضرت حذیفہ بن اُسید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ، حضور سید المرسلین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’گزشتہ رات مجھ پر میری اُمّت اس حجرے کے پاس میرے سامنے پیش کی گئی، بے شک میں ان کے ہر شخص کو اس سے زیادہ پہچانتا ہوں جیسا تم میں کوئی اپنے ساتھی کو پہچانتاہے!!! (معجم الکبیر،الحدیث: ۳۰۵۴)
5)…حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں :
ایک مرتبہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ ہم لوگوں میں کھڑے تھے تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ نے ہمیں مخلوق کی پیدائش سے بتانا شروع کیا حتّٰی کہ جنتی اپنے منازل پر جنت میں داخل ہوگئے اور جہنمی اپنے ٹھکانے پر جہنم میں پہنچ گئے۔
جس نے اس بیان کو یاد رکھا اس نے یادرکھا جو بھول گیا سو بھول گیا!!! (بخاری، کتاب بدء الخلق، الحدیث: ۳۱۹۲ )
6)…مسلم شریف میں حضرت عمر و بن اخطب انصاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، ایک دن حضور اقدس صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ نے نمازِ فجر سے غروبِ آفتاب تک خطبہ ارشادفرمایا،
بیچ میں ظہر و عصر کی نمازوں کے علاوہ کچھ کام نہ کیا اس میں وہ سب کچھ ہم سے بیان فرمادیا جو کچھ قیامت تک ہونے والا تھا اور ہم میں زیادہ علم والا وہ ہے جسے زیادہ یاد رہا!!! (مسلم، کتاب الفتن واشراط الساعۃ،الحدیث: ۲۵ (۹۲ ۲۸))
فوائد احادیث:
* حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہم سب کو جانتے ہیں!
* جنتیوں اور جہنمیوں کو جانتے ہیں!
* وفادار امتیوں اور بدمذہب و بے ادب گستاخوں کو بهی جانتے ہیں!
* ناموس رسالت کے محافظین اور سپاہیوں کو بهی پهچانتے ہیں اور اس تحریک کے دشمنوں کو بھی خوب جانتے ہیں!
* قائلین علم غیب رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّمَ کو بهی خوب جانتے ہیں اور منکرین شانِ رسالت و علم غیب کو ان کے ٹھکانوں کے ساته جانتے ہیں!
* ہر آن، ہر لحظہ، ہر لمحہ جانتے ہیں *
No comments:
Post a Comment