Total Pageviews

Abdulamin BarkaTi Qadri

Friday, April 8, 2016

کیا یہ سچ ہے

❣کیا یہ سچ ہے؟ ہاں! یہ سچ ہے❣

رات کا آخری پہر تھا، سردی اتنی کہ ھڈیوں کے اندر تک گھسی جا رھی تھی، بارش بھی اتنی تیز تھی جیسے آج اگلی پچھلی کسر نکال کر رھے گی. میں اپنی کار میں دوسرے شہر کے ایک کاروباری دورے سے واپس آرھا تھا اور کار کا ھیٹر چلنے کے باوجود میں سردی محسوس کررھا تھا..

دل میں ایک ھی خواھش تھی کہ بس جلد از جلد گھر پہنچ کر بستر میں گھس کر سو جاؤں مجھے اس وقت کمبل اور بستر ھی سب سے بڑی نعمت لگ رھے تھے، سڑکیں بالکل سنسان تھیں حتی کہ کوئی جانور بھی نظر نہیں آرھا تھا.. لوگ اس سرد موسم میں اپنے گرم بستروں میں دبکے ھوئے تھے،
جیسے ھی میں نے کار اپنی گلی میں موڑی تو مجھے کار کی روشنی میں بھیگتی بارش میں ایک سایہ نظر آیا، اس نے بارش سے بچنے کے لیے سر پر پلاسٹک کے تھیلے جیسا کچھ اوڑھا ھوا تھا اور وہ گلی میں کھڑے پانی سے بچتا بچاتا آھستہ آھستہ چل رھا تھا..

مجھے شدید حیرانی ھوئی کہ اس موسم میں بھی کوئی شخص اس وقت باھر نکل سکتا ھے اور مجھے اس پر ترس آیا کہ پتہ نہیں کس مجبوری نے اسے اس پہر اس طوفانی بارش میں باھر نکلنے پر مجبورکیا.. میں نے گاڑی اس کے قریب جا کر روکی اور شیشہ نیچے کرکے اس سےپوچھا... "بھائی صاحب! آپ کہاں جا رھے ھیں ..؟ آئیے میں آپ کو چھوڑ دیتاھوں "
اس نے میری طرف دیکھ کر کہا ..
" شکریہ بھائی .. بس میں یہاں قریب ھی تو جارھا ھوں اس لیے پیدل ہی چلا جاؤں گا "
میں نے تجسس بھرے لہجے میں پوچھا .." اس وقت آپ کہاں جا رھےھیں "؟
اس نے بڑی متانت سے جواب دیا .."
مسجد " میں نے حیرانی سے پوچھا .." اس وقت مسجد میں کیا کرنے جا رھے ھیں "؟ اس نے کہا .." میں اس مسجد کا مؤذن ھوں اور فجر کی اذان دینے کےلیے مسجد میں جارھا ھوں .. "یہ کہہ کر وہ اپنے رستے پر چل پڑا اور مجھے ایک نئی سوچ میں گم کرگیا ..

کیا آج تک ھم نے کبھی سوچا ھے کہ سخت سردی کی رات میں طوفان ھو یا بارش 'کون ھے جو اپنے وقت پر اللہ کے بلاوے کی صدا بلند کرتا ھے .. ؟؟؟ کون ھے جو ھمیں بتاتا ھے کہ "نماز نیند سے بہتر ھے .." ؟؟؟ کون ھے جو یہ اعلان کرتا ھے کہ "آؤ نماز کی طرف ! آؤ کامیابی کی طرف !
اور اسے اس کامیابی کا کتنا یقین ھے کہ اسے اس فرض کے ادا کرنےسے نہ تو سردی روک سکتی ھے اور نہ بارش..

جب ساری دنیا اپنے گرم بستروں میں نیند کے مزے لے رھی ھوتتی ھے وہ اپنے فرض کو ادا کرنے کے لیے اٹھ جاتا ھے
تب مجھے علم ھوا کہ یقینا "ایسے ھی لوگ ھیں جن کی وجہ سے اللہ ھم پر مہربان ھے  اور انہی لوگوں کی برکت سے دنیا کا نظام چل رھاھے...

میرا دل چاھا کہ نیچے اتر کر اسے سلام کروں لیکن وہ جا چکا تھا..اور تھوڑی دیر بعد جیسے ہی فضا اللہ اکبر کی صدا سے گونجی 'میرےقدم بھی مسجد کی جانب اٹھ گئے اور آج مجھے سردی میں مسجد کی طرف چلنا گرم بستر اور نیند سے بھی اچھا لگ رھا تھا .....

ذرا سوچو....
پھر بھی موذن و امام غلام نظر آتے ہیں
اور پانچ ہزار میں زندگی بسر کرتے ہیں

رہ گئی رسم اذاں، روح بلالی نہ رہی
فلسفہ رہ گیا ، تلقین غزالی  نہ رہی

اگر آپ نے یہ میسیج پڑھ لیا تو اب
دوسرے گروپ میں آپ سینڈ کیجیے
براہ کرم
🌾🍃🌺🍃🌺🍃🌺🍃🌾
❣مسافر مدینہ❣
ؔ✍عبدالامین برکاتی قادریؔ
🇮🇳ویراول گجرات ہند

No comments:

Post a Comment