چومنےکےمتعلق جامع تحریرضرور پڑھیں
!
نجدی کا اعتراض:
چومنا شرک ھے
✒سنی کاجواب :
معلوم ھوا نجدی کوشرک کابخار ھواھے لیکن نجدی کو شرک کی تعریف نہیں آتی اگر شرک کی تعریف آتی تونجدی یہ بات نہ کرتا کیونکہ چومناتوشرک کی جڑیں کاٹتاھے اس لئے کہ اللہ عزوجل کو چوم نہیں سکتےاور جس کوچوماجائےوہ اللہ نہیں ھوتا ھم اللہ عزوجل کےپیاروں کےھاتھ چوم کریہ ثابت کرتے ھیں کہ یہ اللہ نہیں ھیں جواللہ عزوجل ھےوہ چوما نہیں جاتا .
دلیل.1.مفہوم ) نبی کریم علیہ السلام اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا دونوں (ایک محبت سے دوسرے ادب سے) ایک دوسرے کے ھاتھ چوما کرتے تھے.
📒حوالاجات : امام بخاری کی کتاب الادب المفردصفحہ138 . ابوداؤد شریف جلد2صفحہ218 . مشکوۃ شریف صفحہ402 . حجۃ البالغہ جلد2صفحہ148 . مدارج النبوت جلد2صفحہ543.542
.
نجدی اعتراض .
ھاتھ چوم سکتے ھیں پاؤں چومنے کی کیا دلیل ھے؟
✒سنی کا جواب:
حضرت ذراع رضی اللہ عنہ فرماتے ھیں کہ ھم وفدعبدالقیس میں شامل تھے جب ھم مدینہ شریف میں آئےتوجلدی جلدی اپنی سواریوں سےاترےاورنبی کریم علیہ السلام کے ھاتھوں اورپاؤں کوچومنےلگے.
📒حوالاجات:ابوداؤدشریف جلد2صفحہ218 . مشکوۃ شریف صفحہ402 . کتاب الاذکارللنووی صفحہ232
.
حضرت صفوان بن عسال رضی اللہ عنہ فرماتےھیں کہ دو(2)یہودیوں نےنبی کریم علیہ السلام کاکلمہ پڑھااور نبی کریم علیہ السلام کے ھاتھوں اور پاؤں کوچوما
📒حوالاجات:ترمذی شریف جلد2صفحہ98 . مشکوۃ شریف صفحہ17. حجۃ اللہ علی العالمین صفحہ118 . کتاب الاذکارللنووی جلد2صفحہ271.
نجدی اعتراض:
وصال کےبعد چومنےکی کیادلیل ھے؟
✒سنی کاجواب:
نبی کریم علیہ السلام کےوصال ظاھرکےبعدحضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے نبی کریم علیہ السلام کی پیشانی کوچوما.
📒حوالاجات: بخاری شریف جلد1صفحہ166. ابن ماجہ شریف حدیث نمبر1496
نجدی کا اعتراض :
سنیوں کیاتم نےھمارےشیخ الکل فی الکل کافتاوٰی نذیریہ جلد1صفحہ340 اورھمارےدیگرمولویوں کی کتب میں یہ نہیں پڑھاکہ قول صحابی حجت نیست صحابی کی بات ھمارےلیئےحجت نہیں ھےھمیں تونبی علیہ السلام کاعمل بتاؤ؟
✒سنی کاجواب:
ھاں نجدیوں تم توشیعہ کی طرح صحابہ کرام کابھی انکارکرتےھوچلوپھرتم کو نبی کریم علیہ السلام کا عمل بتاتےھیں
نبی کریم علیہ السلام کےرضائی بھائی حضرت عثمان بن مظعون کاوصال ھواتونبی کریم علیہ السلام نے وصال کےبعد انکی پیشانی کوچوما.
📒حوالاجات:ابوداؤدشریف باب نمبر581حدیث نمبر1386 . ابن ماجہ شریف باب نمبر434 حدیث نمبر1517.
نجدی کااعترض:
تم مزارات کوچومنےھوجوبےجان ھےاسکی کیادلیل ھے؟
✒سنی کاجواب :
اگربےجان چیزکوچومناشرک ھوتا تونبی کریم علیہ السلام صحابہ کرام حجراسود کونہ چومتے معلوم ھوا متبرک چیز کوچومناتوسنت ھے .
(2)رھی بات مزارات کی تو؟ ابوداؤدبن ابی صالح سےروایت ھےکہ ایک دن مروان نبی کریم علیہ السلام کےروضے پرآیاتودیکھاایک صاحب اپناچہرہ قبرانورپررکھےھوئےھیں. مروان نےکہاتمہیں معلوم ھوتم کیاکررھےھو؟ ان صاحب نےجب اپناچہرہ قبرانورسےاٹھایاتووہ صحابی رسول حضرت ابوایوب انصاری تھے .انہوں نےفرمایا.ھاں میں جانتاھوں میں رسول اللہ علیہ السلام کےپاس آیاھوں کسی پتھرکےپاس نہیں آیا
📒حوالاجات: مسنداحمدجلد5صفحہ422. مجمع الزوائدجلد4صفحہ5. مستدرک امام حاکم جلد4صفحہ515. امام حاکم نےفرمایا ھذاحدیث صحیح الاسناد.
اگرھم اھلسنت صرف چوم لیں تونجدی شرک کافتوی لگاتاھے ادھرپیارے صحابی رضی اللہ عنہ کودیکھو اپناپوراچہرہ ھی قبرانورپررکھ کر جلوہ افروز تھے
اگرنجدی پھربھی چومنےکوشرک کہےتوپھراس نجدی کو کہیں کہ تیری ماں کےساتھ شرک پہلےھوا اورتوبعد میں دنیامیں آیا.
نجدی مرتا ھے کە کیوں تعظیم کی
یە ھمارا دین تھا پھر تجھ کو کیا
(اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ)
No comments:
Post a Comment