Total Pageviews

Abdulamin BarkaTi Qadri

Tuesday, April 19, 2016

وہابی کافر کا اعتراض

❣وہابی اہل خبیث مشرک کے اعتراضات کے جوابات❣

🏷آج کل نفسا نفسی اور بے راہ روی کا دور دورہ ہے۔ ایسے ماحول میں ’’کل حزب بمالدیہم فرحون‘‘ کے مصداق اہل سنت کے مدمقابل کل گمراہ فرقے اپنے نظریات باطلہ پر خوش ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم بالکل درست ہیں اوران کی خباثتوں میں سب سے بڑی خباثت یہ ہے کہ انہوں نے نظریات باطلہ کے اثبات کے لئے آیات قرآنیہ کے مفاہیم و مطالب میں ردوبدل کرکے پیش کیا اوراپنے تئیں یہ سمجھے کہ ہم نے بڑا کمال کردیا جبکہ ان کی اس روش سے بیدار مغز لوگ ناواقف نہیں بلکہ ان کی چالوں سے خوب واقف ہیں۔ اسی طرح پیش کردہ مسائل کا معاملہ بھی یہی ہے......!

📜اعتراض نمبر 1
بھردو جھولی میری یا محمدﷺ
شرک نمبر 1)
حوالہ: اے نبی کہہ دیجئے انسانوں سے کہ تمہارے نفع اور نقصان کا اختیار صرف اﷲ کے پاس ہے
(الجن، پ 29، آیت 21)

📜اعتراض نمبر 2
شاہ مدینہ سارے نبی تیرے در کے سوالی
شرک نمبر 2)
حوالہ: اے لوگو! تم صرف میرے در کے فقیر ہو
(الفاطر، پ 22، آیت 15)

📜اعتراض نمبر 3
جو مانگ درِ مصطفیٰ سے مانگ
شرک نمبر 3)
حوالہ: جو مانگو صرف مجھ سے مانگو صرف میں تمہاری دعا قبول کرتا ہوں
(المومن، پ 24، آیت 6

📜اعتراض نمبر 4
مولا علی میری کشتی پار لگادے
شرک نمبر 4)
حوالہ: جب کشتی میں ہوتےہیں تو اﷲکو پکارتے ہیں
(عنکبوت، پ 20، آیت 65

📖وہابی نجدی کتوں کے اعتراضات کے جوابات📖

📜اعتراض نمبر 1:
بھردو جھولی میری یا محمدﷺ

🖊معترض نے اس کو شرک قرار دے کر اس کی نفی کرنے کے لئے الجن پ 29 آیت 21کو پیش کیا ہے’’اے نبی کہہ دیجئے انسانوں سے کہ تمہارے نفع اور نقصان کا اختیار صرف اﷲ کے پاس ہے۔

📚الجواب
حالانکہ اصل آیت کریمہ کا مفہوم کچھ اور ہے اور وہ آیت مع ترجمہ درج ذیل ہے۔
ارشاد رب العزت ہے
قل انی لااملک لکم ضرا ولا رشدا
(الجن نمبر 21)
ترجمہ کنزالایمان: تم فرمائو میں تمہارے کسی برے بھلے کا مالک نہیں

📃اس آیت کریمہ کی تفسیر میں علامہ سید محمود آلوسی بغدادی علیہ الرحمہ اپنی تفسیر روح المعانی میں اور شیخ القرآن علامہ محمد اسماعیل حقی روح البیان میں یوں رقم طراز ہیں کہ ذاتی طور پر نفع نقصان کی مالک ذات خدا کی ہے۔ باقی مخلوق کسی کو ذاتی طور پر نفع یا نقصان نہیں پہنچا سکتی، البتہ اﷲ کریم کے چاہنے سے اشیاء نفع نقصان پہنچاتی ہیں۔ جیسا کہ احادیث کثیرہ سے آنحضور پرنورﷺ کا لوگوں کو نفع پہنچانا ثابت ہے۔
قتادہ رضی اﷲ عنہ کی آنکھ کے ڈھیلے کو درست کردینا، ابوہریرہ رضی اﷲعنہ کے حافظے کومضبوط کردینا، صدیق اکبر رضی اﷲ عنہ کے انگوٹھے یا ایڑھی میں لعاب دہن لگاکے انہیں شفا بخشنا سب احادیث صحیحہ سے ثابت ہے۔ بلکہ امت مصطفے سمیت تمام امتوں کے حق میں شفاعت کبریٰ کرکے ان کا حساب جلدی شروع کرواناصحیحین کی حدیث مشہور سے ثابت ہے۔ آپﷺ سے بڑھ کر امت مصطفیٰ کے اولیاء، علماء، شہداء، حفاظ کا میدان محشر میں لوگوں کی شفاعت کرکے انہیں نفع پہنچانا احادیث صحیحین و سنن اربعہ سے ثابت ہے۔ بلکہ قرآن و رمضان کا شافع ہونا، ان سب سے بڑھ کر شیر خوار بچوں کا اور امت مصطفیٰ کے اس کچے بچے کا جو حمل سے گر گیا، بارگاہ رب العزت میں اپنے والدین کی شفاعت کے لئےجھگڑا کرنا اور بحکم رب العزت اپنے والدین کو اپنی نال سے کھینچتے ہوئے انہیں داخل جنت کردینا یہ سب مضامین احادیث صحیحہ مشہورہ معتمدہ مستندہ سے کثیر کتب میں ثابت ہیں اور امت مسلمہ کا اس پر اجماع ہے۔ کیایہ سب نفع نہیں تو  کیا ہے....!!!!

📜اعتراض نمبر 2:
شاہ مدینہ سارے نبی تیرے در کے سوالی

🖊اس پر اعتراض کرنے کے لئے الفاطر پ 23 کی آیت 15 پیش کی گئی ہے
یاایھا الناس انتم الفقرآء الی اﷲ
اس کا ترجمہ یوں پیش کیا گیاہےاے لوگو! تم صرف میرے در کے فقیر ہوحالانکہ اس میں کوئی ایک لفظ بھی بطور کلمہ حصر موجود نہیں جس کا ترجمہ ’’صرف میرے‘‘ سے کیا جاسکے۔ بلکہ اس کا صحیح اور واضح ترجمہ اور صاف صاف مفہوم یہ ہے۔اے لوگو! تم سب اﷲ کے محتاج ہو اور اسبات سے کسی بھی ایماندار کو اختلاف نہیں ہے بلکہ ساری مخلوق محتاج خدا ہونے میں کوئی کیسے انکارکرسکتا ہے۔

🖋البتہ اتنی بات ہے کہ کل جہاں کے کل خزانے کل کائنات کے رب کی عطا سے حضور قاسم نعمتﷺ تقسیم کرتے ہیں۔
اس لئے ان کے در کے سوالی کہلاتے ہیں۔ آنحضور پرنورﷺ ارشاد فرماتے ہیں انما انا قاسم واﷲ یعطی
البخاری ،المجلد الاول ص 16، مطبوعہ قدیم یکتب خانہ کراچی)
دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے
انما انا قاسم و خازن واﷲ یعطی
(ایضا ص 439، مطبوعہ قدیمی کتب خانہ کراچی)

       رب ہے معطی یہ ہیں قاسم
      رزق اس کاہے دلاتے یہ ہیں

📜اعتراض نمبر 3
میں کہا گیا ’’جو مانگ در مصطفے سے مانگ‘‘ اور اس کے رد میں المومن پ 24 کی آیت 60 پیش کی گئی اور اس طرح مصطفے کریمﷺ سے مانگنے کو شرک ٹھہرایا ہے جبکہ یہی بات پچھلے اعتراض میں بھی موجود ہے۔اس کے جواب میں بھی ہماری یہی تحقیق ہے کہ حقیقی عطا فقط اﷲ کی ہے۔
اس کی عطا سے کل نعمتوں کے خازن و قاسم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ہیں۔ اس لئے سائل کے کہنے کی مراد یہی ہے کہ انہی سے نعمت ہائے الہیہ مانگو،
دے گا خدا بانٹیں گے مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم..

🖋 ورنہ کون مسلمان ہے جو اﷲ کو خالق و رازق نہ مانے، یہ تو دل پر حکم لگانے والی بات ہوگی کہ ہم باطن پر نظر رکھنے کے مدعی بنکر مسلمانوں کو خواہ مخواہ شرک کا مرتکب ٹھہراتے چلے جائیں گے العیاذ باﷲ

📜اعتراض نمبر 4:
مولا علی میری کشتی پار لگادینا۔

🖊اس پر اعتراض کیا گیا کہ عنکبوت پ 20، آیت نمبر 65 میں موجود ہے کہ لوگ کشتی پر سوار ہوتے وقت اﷲ کو پکارتے ہیں۔
ان بیوقوفان زمانہ نجدیہ خبیثہ سے کوئی پوچھے کہ تمہیں یہ کس نے کہا کہ کشتی پر سوار ہوتے وقت تم نام خدا نہ لیا کرو۔ ہر مسلمان ہر جائز کام کرتے وقت بسم ﷲ شریف پڑھنے کو اپنی سعادت سمجھتا ہے۔ باقی رہا مسئلہ حضرت مولائے کائنات مولا علی مرتضیٰ شیر خدا کرم اﷲوجہ الکریم سے مدد طلب کرنا تو یہ ہرگز شرک نہیں بلکہ شرک کی تعریف اس پر کسی طرح سچی نہیں آتی۔

📃علامہ سعدالدين تفتازانی قدس سرہ اپنی شرح عقائد میں یوں رقم طراز ہیں۔
الاشراک ہواثبات الالوہیۃ بمعنی الواجب الوجود کما للمجوس او بمعنی استحقاق العبادۃ کما لعبدۃ الاصنام
یعنی شریک ٹھہرانا یہ ہے کہ الوہیت)الہ ہونا(ثابت کرنا واجب الوجود کے معنی میں ہو جیسے مجوسی کرتے ہیں یا مستحق عبادۃ ہونے کے معنی میں جیسا کہ بتوں کے پجاری کرتے ہیں۔ مقصد یہ ہے کہ اﷲ کے ماسوا کو بھی واجب الوجود جانا تو شرک ہوگا یا اﷲ کے ماسوا کو مستحق عبادت جانا تو شرک ہوگا۔

📚البتہ ہمارے مسلمانوں کو انبیاء، اولیاء اور اعمال صالحہ کو اﷲ کے مقبول بندے اور مقبول عمل جان کر اﷲ کی عطا سے حاجت روا، مشکل کشا سمجھنا ہرگز شرک نہیں بلکہ جائز ہے۔ اس پر قرآن و سنت کے دلائل کثیرہ شاہد ہیں۔کہ قال اﷲ تعالیٰ
استعینوا بالصبر والصلوٰۃ،
صبر اور نماز سے مدد مانگو
اعینونی بقوة، من انصاری الی ﷲ
حضرت ذوالقرنین علیہ السلام فرما رہے ہیں کہ قوت کے ساتھ میری مدد کرو....!
کما قال النبی اعیونی یاعباداﷲ کہ جب تم جنگل میں ہو مدد کی ضرورت ہو تو کہو اے اللہ کے بندو میری مدد کرو

📚آخر میں مفہومِ قرآن پہ واردات کرنے والے خبیثان نجد کی اصلاح کےلئے حدیث پیشِ خدمت ہے:
البخاری، کتاب المغازی باب قتل الخوارج جلد ثانی میں ہے
عبداللہ ابن عمررضی اﷲ عنہ مشرکوں کے بارے میں نازل ہونے والی آیات مومنوں پر چسپاں کرنے والوں کو بدترین مخلوق ٹھہراتے تھے.......!!!!

       •┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈•
       •┈┈┈┈••✦✿✦••┈┈┈┈•
❣صوت الاسلام❣
✍🏻عبدالامین برکاتی قادریؔ
🇮🇳ویراول ہند گجرات
                   +919033263692

No comments:

Post a Comment