Total Pageviews

Abdulamin BarkaTi Qadri

Monday, August 10, 2015

TAFASEER OF SURAH AL ANAAM VERSE 121

Deviant Wahabi/Deobandi occult uses this verse of Holy Quran for fabricating the real meaning by showing their own selfmade tafseerat’s (exegesis) of Quran.
They say that if someone slaughter or sacrifice animal for ‘Ghairullah’ ‘s Name (i.e, else than Allah’s name) they commit sin and bidat and shirk.
Now their stupidity is openly can be judged by everyone that its foolishness to even think about that thing in this way. Because we all knew this fact that when Muslims slaughter any animal, first they recite the name of Allah and then slaughter the animal.
Actually they use this verse cowardly or stupidly which is totally against them, because they are actually saying that doing Nazar-Niyaz (means, fatiha, or giving animal on name of someone deceased for thawab), so they use this verse.
In reality this verse totally rejects their view because when Kalima and Bismillah (i.e, name of Allah) is been recited before slaughtering of the animal then this is not a polytheism, but this is basic teaching of Islam which is called ‘Fatiha’ and sending benefits to deceased in that world through sacrifice of animal, or some religious gathering in which food is been served to the poor people and needy people for attaining benefits of blessings and mercy from Allah for that person.
Each and every old exegesis of Quran will proof our view. This verse cannot be and in any case can be used in that manners which these deviant sects used it to.
Here are detailed answer from Quranic Tafaseer e Qadeema (Old exegesis) which are considered most authentic, and then from some ahadith and aqwal.
This article is kind of answer to ‘Ahil’ ghairillah’ question and to nazar niyaz too. because these both are one, but tricky deviancy shows them as separate things.
Surah al Anam:
و لا تاکلوا مما لم يذکر اسم الله عليه و انه لفسق و ان الشيطين ليوحون الى اوليهم ليجادلوکم و ان اطعتموهم انکم لمشرکون
English Translation: Kanzul Iman
“And do not eat that on which Allahâ’s name has not been mentioned, and indeed that is disobedience; and undoubtedly the devils inspire in the hearts of their friends to fight with you; and if you obey them, you are then polytheists.”
Urdu Translation:
اور اسے نہ کھاؤ جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا (ف۲٤۰) اور وہ بیشک حکم عدولی ہے، اور بیشک شیطان اپنے دوستوں کے دلوں میں ڈالتے ہیں کہ تم سے جھگڑیں اور اگر تم ان کا کہنا مانو (ف۲٤۱) تو اس وقت تم مشرک ہو (ف۲٤۲)
Asbaab al Nuzul: (Reason of Revelation)
قول خدا وندی۔
وَلَا تَاْكُلُوْا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِاسْمُ اللّٰهِ عَلَيْهِ۔ اور جس چیز پر خدا کا نام نہ لیا جائے اسے مت کھاؤ۔
448۔ مشرکوں نے کہا کہ اے محمد بکری مر جائے توہمیں بتائیے کہ اس کو کس نے مارا ہے آپ نے جواب دیا کہ اللہ نے مارا ہے انہوں نے کہا آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ جسے آپ یاآپ کے صحابہ ماریں یعنی ذبح کریں تو وہ حلال ہے کتا اور باز مارے وہ بھی حلال ہے اور جسے اللہ مارے وہ حرام ہے؟ اس پر اللہ نے یہ آیت نازل کی۔
449۔ عکرمہ کا قول ہے جب اللہ نے مردار کی حرمت کا حکم دیا تو اہل فارس کے مجوسیوں نے قریش کو لکھا جو دور جاہلیت میں ان کےدوست تھے کہ اور ان کے درمیان خط وکتابت کا سلسلہ تھا لکھاکہ محمد اور ان کے ساتھیوں کا خیال ہے کہ وہ اللہ کے حکم کی فرماں برداری کرتے ہیں پھریہ خیال کرتے ہیں کہ ان کا ذبح کیا ہوا حلال ہے لیکن اللہ کا زبح کیا حرامہے اس سے مسلمانوں میں سے بعض لوگوں کے دلوں میں کچھ وسوسہ پیدا ہوا جس پر اللہ نے یہ آیت نازل کی۔
Tafsir Khazain al Irfan:
(ف240) وقت ذبح نہ تحقیقًا نہ تقدیراً ، خواہ اس طرح کہ وہ جانور اپنی موت مر گیا ہو یا اس طرح کہ اس کو بغیر تسمیہ کے یا غیرِ خدا کے نام پر ذبح کیا گیا ہو ، یہ سب حرام ہیں لیکن جہاں مسلمان ذبح کرنے والا وقت ذبح بسم اللّٰہِ اللّٰہُ اکبرکہنا بھول گیا وہ ذبح جائز ہے ، وہاں ذکر تقدیری ہے جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہوا ۔
(ف241) اور اللہ کے حرام کئے ہوئے کو حلال جانو ۔
(ف242) کیونکہ دین میں حکم الٰہی کو چھوڑنا اور دوسرے کے حکم کو ماننا ، اللہ کے سوا اور کو حاکم قرار دینا شرک ہے ۔
Tafsir e Jalalain English:
And do not eat from that over which God’s Name has not been invoked, where it has died or been sacrificed to other than His Name — otherwise, what a Muslim sacrifices and does not invoke God’s Name over, whether intentionally or forgetfully, is lawful, as was stated by Ibn ‘Abbas, and this is the opinion of al-Shafi‘i — verily it, the eating thereof, is wickedness, a contravention of what is lawful. And truly the devils inspire, whisper [to], their friends, the disbelievers, to dispute with you, in deeming carrion lawful; and if you obey them, in this [matter], you are truly idolaters.
As you can see each and every tafseer shows that ‘Ahil or Uhil’ is been used for those animals or food upon which none has recited the name of Allah, further the dirty things are already been separated from this verse of Holy Quran, as you already can read in Urdu exegesis for better understanding.
Now here are further proofs:
1) From Deobandi’s Own House:
Proof 2:
Tafsir Ruhul Maani Arabic
post-2742-0-34619500-1306110419
jj
Proof 3:
Tafsir Ibne Kathir Arabic
Proof 4:
Proof 5:
Proof 6:
Proof 7:
Proof 8:
Proof 9:
Proof 10:
Proof 11:
Proof 12:
Proof 13:
Proof 14:
Proof 15:
Proof 16:
Proof 17:
Proof 18:
Proof 19:
Proof 20:
Proof 21:
Proof 22:
Insha-Allah this post will also be updated Soon! Stay blessed!
Updated on 7/3/2014 @ 1:41 AM
Proof 23:
Proof 24:
Proof 25:
جیسے کہ آپ نے ان تمام تفاسیر میں ملاحظہ کیا ہوگا کہ یہاں مراد کفار ہیں اور یہی اس آیت کا شان نزول بھی ہے۔ اس کے علاوہ اس میں یہی کہا گیا ہے ہر تفسیر میں کہ جس جانور پر غیراللہ کا نام جان بوجھ کر نہ لیا جائے وہ مطلق حرام ہے ۔ نیز پھر ائمہ محدثین مفسرین کے اقوال ہیں مختلف حالتوں پر یعنی اگر کوئی بھول جائے نام لینا۔تو اسکے متعلق کیا کیا احکام وغیرہ ہیں۔ اس آیت سے وہابی دیوبندی باطل گروہ جونذر نیاز یا اولیاء کے نام پر حلال کیئے گئے جانوروں کو بھی حرام قرار دے دیتے ہیں وہ صرف اور صرف قرآن کے صریح حکم کے خلاف اپنی من مانیاں کرتے ہیں اور کچھ نہیں۔
نیز اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ عقل کے اندھوں کو یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ جب مسلمان جانور پر چھری پھیرتا ہے تو وہ سب سے پہلے کلمہ اور تکبیر لازمی پڑھتا ہے ایک جاہل اور ان پڑھ مسلم بھی یہ بات بخوبی جانتا ہے۔ تو جانور پر لیا تو اللہ کا ہی نام! اس سے انکار کرنا اور کچھ نہیں بس بددیانتی اور دین سے گمراہی و ضلالت ہے۔ 
قران کریم کے آیات کی اپنی من مانی تشریحات کرنا اور اپنے لفظی معنیٰ لینا تو کوئی ان خارجی گمراہ باطل فرقوں سے سیکھے۔ یہ اسی حدیث کے بالکل مطابق عمل کررہے ہیں جو نبی کریم علیہ السلام نے انکے بارے کررکھی ہے اور بقول ابن عمر رضی اللہ عنہ یہ خوارج کافروں کے لیے نازل کی گئی آیات کو مسلمانوں پر چسپاں کرتے ہیں اور انکے قتال کو جائز سمجھتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔یہی تو آج ہو رہا ہے ۔ یہی جاہل طبقہ بنا علم کے اپنی مرضی سے تشریحات کرتا ہے اور اپنی نالائقی کے سبب دین سے باہر ہو جاتا ہے۔ اس آیت سے کہیں یہ مطلب نہیں نکلتا کہ ایصال و ثواب کی خاطر کسی کے نام پر جانور ذبح کرنا حرام ہے۔ بلکہ ان تمام تفاسیر سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ کفار چونکہ مسلمانوں کو تنگ کرتے تھے جیسے آجکل وہابی دیوبندی فرقہ کرتا ہے۔ لہٰذا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اوپر دی گئی تفسیرات دوبارہ پڑھیئے۔ اور اصل معنی کو سمجھنے کی کوشیش کریں۔ 
جزاک اللہ
Updated: 7/3/2014 – @ 1:30 PM Jumma’tulMubarak
Special update, this update is from the book of Hazrat Shahwaliullah Dehlawi, to whom unfortunately now a days, Wahabi/Deobandi says that they follow him, and its His and His father’s and uncle’s Madhab, Proof of their Sufism, Proof of Nazar Niyaz, Proof of Tassaruf of Auliya Allah (Powers of the Sages of Allah) and many other things. 
This totally rejects today’s wahabi/deobandi dharam follower’s views.


No comments:

Post a Comment