۔(اپنے دعوی کے اثبات پر ایک سادہ سی مِثال)۔
نجدی
دیوبندی ٹولے کے ہاں (اپنے سگے بھائی نجدی اہلحدیث ٹولے کی طرح) انبیاء
کرام علیھم السلام و اولیائے عظام علیھم الرحمہ کو دور سے پکارنا اس نیت کے
ساتھ کہ ’’وہ بعطائے الٰہی سن لیتے ہیں‘‘ صریح شرک ہے۔
اگرچہ ان کے اس نظریے پر ثبوت پیش کرنے کی حاجت نہیں ہے لیکن تسلی کی خاطر یہ چند حوالے دیئے جا رہے ہیں:۔
۔(تقویۃ الایمان سے ثبوت)۔
۔(’’مسائل شرک و بدعت‘‘ سے ثبوت)۔
۔(’’رضا خانی مذہب‘‘ کے مصنف تو توبہ کر چکے مگر نجدی اب بھی اپنی ضلالت پر اڑے ہوئے ہیں جیسے مذکورہ کتاب پر انکی تقریظات سے ظاہر ہے)۔
تو
ثابت یہ ہوا کہ مقربینِ رب ذوالجلال کو دور سے پکارنا اُن کو بعطائے الہی
خبر ہوجانے کے عقیدے سے نجدیوں کے ہاں قطعا شرک ہے اور ایسا کرنے والا مشرک
۔
اب دارالافتاء دارالعلوم دیوبند کا حال دیکھیں کہ اس نے بریلویوں کے مسلمان ہونے کا ہی فتوی دیا ہے
(حالانکہ سُنیوں (جن کو نجدی لوگ بریلوی کہتے ہیں) کا ندائے غیر اللہ کا
قائل و فاعل ہونا اُسی نیت سے جس سے نجدیوں کے ہاں شرک صراحت سے ثابت ہوتا
ہے ، بھی نجدیوں کو معلوم ہے جیسا کہ انکی محولہ کتب سے ظاہر ہے اور ویسے
بھی یہ بات مُخفی نہیں ہے)۔
۔۔(اگر امیج کا سائز زیادہ کرنا ہو تو زوم کا آپشن استعمال کریں جس کیلئے ونڈو میں ایک طریقہ ان دو بٹنز کو دبانا ہے۔ Ctrl and +)۔۔
No comments:
Post a Comment