Total Pageviews

Abdulamin BarkaTi Qadri

Saturday, December 24, 2016

સરાપા નૂર એ શમસુદ્દુહા બદ્રૂદ દુજા તુમ હો*❣

❣ *સરાપા નૂર એ શમસુદ્દુહા બદ્રૂદ દુજા તુમ હો*❣

*ઇમામુલ અંબિયા તુમ હો હબીબે કિંબ્રીયા તુમ હો*
*મુહમ્મદ મુસ્તફા તુમ હો મુહમ્મદ મુસ્તફા તુમ હો*

*પીલાવોગે યકી઼ હે જામે કોસર અપને હાથોં સે*
*સરાપા મમ્બએ જુદો અતા બાહરુસ સખા તુમ હો*

*હુવા દોનો જહાં રોશન તુમ્હારે આને સે આકા઼*
*સરાપા નૂર એ શમસુદ્દુહા બદ્રૂદ દુજા તુમ હો*

*ખુદા ને રહમતે આલમ બના કર તુમ કો ભેજા હે*
*સરાપા રહમતુલ લીલઆલમીં  નૂરે ખુદા તુમ હો*

*વહાબી બદઅકી઼દો સે બચાયા હે હમે જિસને*
*દયારે મુસ્તફા કે વો મુહીબ અહમદ રઝા તુમ હો*

*નબી સે હો જો બેગાના ઉસે દિલ સે જુદા કરદે*
*કહા જિસ મુરશિદે હક઼ ને વહી અખ્તર રાઝ તુમ હો*

*અમીને કાદરી કો ભી નહિ રોઝે જઝા કા ગમ*
*બીફદલીલ્લાહિં આકા઼ શાફયે રોઝે જઝા તુમ હો*


💖❣💖❣💖❣💖❣💖
આપ કા ભાઈ
🌹 *અબ્દુલ અમીન બરકાતી કાદરી*
🇮🇳 *વેરાવળ ગુજરાત હિન્દ*
Ⓜ *+919033263692*








આકા કે સભી ગુલામ; હર ગુ્પ મે Sher કરે

Monday, December 12, 2016

Gujrati nazam

❣⚘ નઝ્મ મદ્રસા એ ફૈઝાને ખદીજતુલ કુબ્રા લીલ બનાત ⚘❣

*અતાયે શાહે મદીના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
*સખાવતો કા ખઝીના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*હે બાગે ઇલ્મે શરીયા ખદીજતુલ  કુબ્રા*
*બનાત કા હે નગીના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*રિદાયે ફાતિમા ઝહરા કે સદકે  બટતે હૈ*
*હે ઇલ્મો ફન કા ખઝીના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*સુકુને કલ્બ અતા ક્યુ ના હો ભલા હમ કો*
*બસાયા દિલ મેં મદીના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*ચરાગે ઇશ્કે રીસાલત જલાયા હે જિસને*
*વહી હે ખુલ્દ કા ઝીના  ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*જહાં મેં મસલકે અહમદ રઝા જો ફેલાયે*
*વો ફેઝ કા હે કરીના ખદીજાતુલ કુબ્રા*
                ⚘
*અતાયે મુફ્તીએ આઝમ કા ફેઝ હે તુજ પર*
*જહાં હે તેરા દીવાના ખદીજાતુલ કુબ્રા*
                ⚘
*હઝારો રહમતે નાઝીલ હો શહરે પટ્ટન પે*
*બના હે ઈલ્મી સફીના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*ખલીલؔ પે હો ખુદા કી હઝારહા રહમત*
*બનાયા ઈલ્મ  કા ખાના ખદીજતુલ  કુબ્રા*
                ⚘
*અમીનેؔ ખસ્તા કી મકબુલ હો દુઆ મોલા*
*ઝમાના ગાયે તરાના ખદીજતુલ  કુબ્રા*




❣❣❣❣❣❣❣

*આપકી દુવા કા તાલીબ*
🖊 *અબ્દુલ અમીનؔ બરકાતી કાદરી*
🇮🇳 *વેરાવળ ગુજરાત*
☎ *+919033263692*

Madrasa e khadijatul qubra

⚘ *نظم مدرسہ فیضانِ خدیجةُ الکبری للبنات* ⚘

*عطائے شاہِ مدینہ، خدیجة الکبریٰ*
  *سَخاوتوں کا خزینہ، خدیجة الکبریٰ*
                 
*ہے باغِ علمِ شریعہ، خدیجة الکبریٰ*
  *بنات کا ہے نگینہ؛ خدیجة الکبریٰ*
                 
*رِدائے فاطمہ زہراکے صدقے بٹتے ہیں*
  *ہے علم و فن کا خزینہ، خدیجة الکبریٰ*
                 
*سُکونِ قلب عطا کیوں نہ ہو بھلا ہم کو*
  *بسایا دِل میں مدینہ، خدیجة الکبریٰ*
                 
*چراغ عشق رسالت جلایا ہے جس نے*
  *وہی ہے خلد کا زینہ، خدیجة الکبریٰ*

*جہاں میں مسلک احمدرضا جو پھیلائے*
*وہ فیض کا ہے قرینہ، خدیجة الکبری*

*عطائے مفتی اعظم کا فیض ہے تجھ پر*
*جہاں ہے ترا دوانہ، خدیجة الکبری*

*ہزاروں رحمتیں نازل ہوں شہر پٹّن پہ*
  *بنا ہے علمیِ سفینہ، خدیجة الکبریٰ*
                 
*خلیلؔ پہ ہو خدا کی ہزارہاں رحمت*
  *بنایا علم کا خانہ؛ خدیجة الکبریٰ*
                 
*امینِؔ خستہ کی مقبول ہو دعا مولیٰ*
  *زمانہ گائے ترانہ؛ خدیجة الکبریٰ*


❣ *آپ کی دعاؤں کا طالب*
🖊 *عبدالامینؔ برکاتی قادری*
🇮🇳 *ویراول گجرات ہند*
☎ *ف +919033263692*

Monday, December 5, 2016

وہابی.اعتراض

*مروجہ جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ثبوت قرونِ اولین میں نہیں ملتا، خود فرقہ بریلوی کے علماء کا اقرار*

صحابہ کرام کے زمانہ بلکہ تینوں زمانوں میں اس کا وجود نہیں ملتا، بعد کی ایجاد ہے ۔
*جناب احمد یار خاں نعیمی بریلوی صاحب نقل کرتے ہیں* :
لَمْ یَفْعَلْہُ أَحَدٌ مِّنَ الْقُرُونِ الثَّلَاثَۃِ، إِنَّمَا حَدَثَ بَعْدُ .
میلاد شریف تینوں زمانوں میں کسی نے نہ کیا ، بعد میں ایجاد ہوا ۔''(جاء الحق : ١/٢٣٦)
*جناب غلام رسول سعیدی بریلوی صاحب یوں اعتراف ِحقیقت کرتے ہیں*:
''سلف صالحین یعنی صحابہ اور تابعین نے محافلِ میلاد نہیں منعقد کیں بجا ہے۔''
(شرح صحیح مسلم : ٣/١٧٩)
*جناب عبد السمیع رامپوری بریلوی لکھتے ہیں* :ــ
''یہ سامان فرحت و سرور اور وہ بھی مخصوص مہینے ربیع الاول کے ساتھ اور اس میں خاص وہی بارہواں دن میلاد شریف کا معین کرنا بعد میں ہوایعنی چھٹی صدی کے آخر میں۔''(انوارِ ساطعہ : ١٥٩)

اہلِ بریلوی حضرات علی الاعلان تسلیم کر رہے ہیں کہ صحابہ و تابعین نے یہ *جشن* نہیں منایا ، ہم *اہل سنت والجماعت احناف دیوبند*بھی یہی کہتے ہیں ، *لہٰذا یہ کہنا کہ اس فعل سے منع بھی تو نہیں کیا ، یہ سراسر جہالت اور سنت دشمنی کی دلیل ہے۔*
اس میں کوئی شک نہیں کہ *نبی محترم آقا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم* نعمت ِعظمیٰ ہیں ، اس نعمت کی قدرآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و اتّباع اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّتوں سے محبت میں ہے ، نہ کہ دینِ حق میں بدعات و خرافات جاری کرنے میں ۔
فرقہ بریلوی کے حضرات خود اس میلاد کے بارے میں‌ یہ اقرار بھی کرتے ہیں‌ کہ صحابہ کرام اور تابعین اور ائمہ دین کے دور میں اس کا وجود نہ تھا بلکہ چھٹی صدی کے آخر میں‌ شروع ہوا ، *پھر اس کے ساتھ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم اس کو منانے کے دلائل بھی رکھتے ہیں‌ ۔ کیسی بات ہے کہ وہ دلائل چھ صدیوں‌ تک کسی مسلمان کو سمجھ نہ آئے* !!! معاذ اللہ ،ھذا بہتان عظیم.
اللہ تعالٰی ہم سب کو بدعات و خرافات سے بچنے کی ہمت عطا فرمائے. آمین

--------------------------------------
👆👆👆👆
وہابی تبلیغی دیوبندی اس میسیج کو شوشل میڈیا پر خوب پھیلا رہے ہیں اور سنیوں کا دل پارہ پارہ کررہے ہیں اس ناپاک جسارت کا مدلل جواب عنایت فرما کر سنیوں کے ایمان و عقیدہ کو جلا بخشیے فقیر مصروف ھونے کی بنا پر لکھنے سے معذور ھے ,, *حضور قبلہ عبداللہ برکاتی صاحب*

Sunday, December 4, 2016

میلاد عید مسرت ہے عید شرعی نہیں

*جشن میلاد النبی ﷺ عید مسرت ہے، عید شرعی نہیں​*

الحمدللہ! عید میلاد النبیﷺ کے اثبات پہ بہت سے ہمارے اکابرین نے دلائل و براہین کے ساتھ کتابیں تصنیف فرمائیں، اور ثابت کر دیکھایا کہ جشن عید میلادالنبیﷺ جائز و مستحب فعل ہے اور جو لوگ بدعت بدعت کی بدبو سونگھ رہے تھے ایک کمزور دلیل بھی پیش نہ کر سکے اور نہ کر سکتے ہیں!

ابھی ابھی ایک تحریر موصول ہوئی جو *سیڈوکر ویراول گجرات کے ایک اجہل مولوی ایف اے قاسمی* کی تھی، تحریر پڑھ کر تو مجھے لگا شاید کوئی جاہل ہوگا جو پاگل پن کا ثبوت پیش کر رہا تھا، مگر افسوس تو اس وقت ہوا جب تحریر کی اخری لائن پہ نظر پڑی تو لکھا ہوا تھا خادم مدرسہ تعلیم الدین سیڈوکر ویراول گجرات ہند

اس ناہنجار کو اتنا بھی نہیں معلوم تھا کہ لفظ عید کن کن معنوں کے لئے آتا ہے اور لفظ عید کہاں کہاں بولا جاتا ہے، کیا لفظ عید عیدالاضحی اور عیدالفطر کے ساتھ مخصوص ہیں؟ کیا عید بول کر صرف یہ دو عید ہی مراد لی جاسکتی ہے،،،اس بےوقوف سے کہیے یہ عید شرعی نہیں ہے جو تو عید میلادالنبیﷺ کی نماز و روزہ کے احکام کو فقہی کتب میں تلاش کرنے بیٹھا ہے! عید کا معنی جو باربار آئے،مسلمانوں کے جشن کا دن، نہایت خوشی شادمانی مسرت کے ہیں تو عید شرعی نہیں ہے بلکہ عید مسرت ہیں، جو عید میلادالنبیﷺ کے نام سے منایا جاتا ہے
*عیدمیلادالنبیﷺ کا معنی ہوا نبی کی پیدائش کی خوشی*

*کیا عیدمیلاد ہمارے نبی ﷺ و صحابہ کرام نے منایا؟*
جواب :- آقا علیہ السلام ہر پیر کو روزہ رکھتے تھے وجہ پوچھی تو آپ نے فرمایا میں اس دن پیدا ہوا تھا ۔ آپکا ولادت کی خوشی منانے کا اپنا انداز تھا ۔ رہی بات صحابہ کی تو خدا کی قسم جسطرح صحابہ نے میلاد منایا ہم اسطرح منانے کا تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ آٹھ تلواریں لیکر بدر میں چل پڑے ایک ہزار کے لشکر کی صفیں الٹ کر اعلان کیا کہ حضور آگئے ہم ذلیل تھے آقا نے آکر معزز کردیا ۔ الله نے آقا کی صورت میں ہم پر احسان عظیم کیا اور میلاد کسے کہتے ہو ؟ گھوڑوں کی پشتوں پر بیٹھ کر قیصر و کسری کی چوکھٹوں پر پہنچ کر اعلان کیا حضور آگئے اب سکہ انھی کا چلے گا -
ابو عبیدہ بن جراح باپ کا سر کاٹ کر لائے آقا کے قدموں میں ڈال دیا آپ نے پوچھا ابو عبیدہ یہ کس کا سر کاٹ کر لائے ہو ، جواب دیا آقا اپنے باپ کا سر لایا ہوں آپکو بھونکتا تھا - لوگ کہتے ہیں کیا صحابہ نے جھنڈیاں اور فانوس لگائے - ؟ جو باپ کا سر کاٹنے سے دریغ نہ کرتے تھے انھوں نے دس روپے کی جھنڈیاں نہیں لگانی تھیں اور فانوس گھر میں چھپائے رکھنے تھے ، عقل کے اندھو اسوقت نہ کاغذ تھا نہ فانوس - عقل ہوتی تو نہ لیتے خدا سے لڑائی ۔ سرکار اونٹ پر سوار تھے صحابی رسول عبدالله بن رواح نے اونٹ کی مہار پکڑی تھی ۔ فتح مکہ کے دن مہار تھامے عبدالله بن رواح جب حرم میں داخل ہوئے تو آپ بلند آواز سے کہہ رہے تھے ہٹ جاؤ کافرو حضور آگئے ہیں یہ انکا انداز تھا آمد مصطفی کا اعلان کرنے کا ۔ مدینے کی ننھی بچیوں نے طلع البدر علینا پڑھکر آمد رسول کا جشن منایا -

حضرت حذیفہ بن یمان صحابی کو ایک تابعی ملے تابعی نے پوچھا بابا جی آپ نے رسول الله صلی الله علیہ وسلم کو پایا آپ نے انکے لئیے کیا کیا ؟ صحابی نے فرمایا بیٹا ہم نے سب کچھ ہی ان پر لٹا دیا کچھ نہیں بچایا ۔ تابعی نے کہا بزرگو اگر والله ہم حضور کا زمانہ پاتے تو ہم نے آقا کو زمین پر نہیں چلنے دینا تھا انکو ہمیشہ اپنی گردنوں پر اٹھائے رکھتے ۔ صحابی نے یہ نہیں کہا کہ تم ہم سے بڑے عاشق ہو بلکہ فرمایا بیٹا آج تم نے مجھے تڑپا کر رکھ دیا ہے ۔ صحابہ کا انداز اپنا تابعی کا انداز اپنا ۔ امام مالک نے ساری زندگی مدینہ منورہ میں جوتا نہیں پہنا ۔ اب چودہ صدیوں میں کسی کو جرات نہ ہوئی کہ امام مالک سے پوچھے کہ جناب صحابہ تو مدینے میں جوتے پہن کر پھرتے تھے آپ بغیر جوتوں کے ، کیا آپ صحابہ سے بڑے عاشق رسول ہیں ۔ ؟ کسی نے امام مالک پر آجتک فتوی نہیں لگایا کیونکہ اہل دل جانتے ہیں محبت کا انداز اپنا اپنا ،

ایک شعر یاد آرہا ہے
*ہم مرد ہیں اور عشق ہے مردانہ ہمارا*
*سرکار دو عالم سے ہے یارانہ ہمارا*

جنگ یمامہ میں چودہ سو صحابہ نے جانوں کا نذرانہ دیکر فرمایا خبر دارحضور آگئے اب کسی اور نبی کی گنجائش ہی نہیں ۔ جنگ یمامہ ہی میں وحشی بن حرب نے نیزا مار کار مسیلمہ کذاب کو مار کر اعلان کیا حضور آگئے اب کسی جھوٹے کمینے کی گنجائش ہی نہیں ۔ صحابہ آمد مصطفی صلی الله علیہ وسلم کا اعلان کرتے کرتے افغانستان تک آگئے ۔ آگئے آقا اب سکہ محمد عربی ہی کا چلے گا ۔ جسطرح آمد مصطفی کا جشن صحابہ نے منایا ہم اسطرح نہیں مناسکتے ہاں جھنڈیاں فانوس لگاکر چراغاں کرکے درود وسلام پڑھکر اپنی خوشی کا اظہار کرلیتے ہیں ۔ اب صحابہ نے چائے نہیں پی تھی اسکو بنیاد بنا کر اب اگر میں فتوی لگا دوں کہ چائے پینا حرام ہے لوگ مجھے پاگل کہیں گے اور مجھے قائل کریں گئے کہ چاہے صحابہ نے چائے نہیں پی مگر یہ حلال ہے کیونکہ چائے کے تمام اجزا دودھ پانی پتی چینی سب حلال ہے ۔ ان سب کو مکس کیا آگ پر چڑھایا نئی شکل بن گئی جسے چائے کہتے ہیں اب چاہے یہ شکل صحابہ کے دور سے ثابت نہیں مگر پھر بھی حلال بھی اور جائز بھی ہے ۔ اسی طرح ذکر مصطفی جائز ، نعت جائز ، تلاوت جائز ، شرعی حدود میں آرائش سجاوٹ جائز ، درود سلام جائز ۔ ان سب عوامل کو یکجاکیا خوشی منانے کی نئی صورت بن گئی دور جدید کے مطابق تو یہ ناجائز کیسے ، ہاں ڈھول باجا ناچ گانے اور غیر شرعی افعال کی آمیزش نہیں ہونی چاہئیے - ایک مولوی جی کو میں نے چائے والی مثال دی کہنے لگے چائے پینا دین نہیں میں نے عرض کیا جب چائے پیتے ہو اسوقت بے دین ہوتے ہو ؟ تمھیں کس نے کہا کھانا پینا دین نہیں ہمارا دین کوئی رہبانیت ہے جو کھانا پینا چھوڑ کر جنگلوں میں چلے جائیں ۔ خیر چھوڑو حج کرنا تو دین ہے صحابہ نے پیدل کیا یا اونٹ پر تم ہوائی جہاز پر کیوں کرتے ہو ۔ فرمانے لگے اسوقت اونٹ سواری تھا آج جہاز ۔ میں نے عرض کیا ملاں جی یہی نقطہ سمجھنے کا ہے کہ ہر دور کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں صحابہ کے خوشی منانے کا اپنا انداز تھا ہمارا اپنا اندازہے مومن جس دور میں جیتا ہے ہم آہنگ ہوتا ہے

😡 *منکرین عید میلاد النبی ﷺ سے سوالات*
کیا صحابہ نے غائبانہ نماز جنازہ کسی کی کبھی پڑھی ؟ کیا صحابہ نے ختم بخاری کیا ؟ کیا صحابہ نے ریلی نکالی ؟ کیا صحابہ قومی ترانے کے احترام میں کھڑے ہوئے ؟ ظالمو تمھارے سارے فتوے میلاد کے لئیے ہیں۔ ؟ صحابہ نے یوم صدیق اکبر منایا ؟ صحابہ نے یوم فاروق اعظم پر جلوس نکالے ؟ اپنی بدعت کی تعریف درست کرلو ورنہ وہ تمام کام ترک کردو جو ادوار صحابہ سے ثابت نہیں ۔ منہ اٹھا کر کہہ دیتے ہیں کیا صحابہ نے میلاد منایا ؟ تمھارا صحابہ سے تعلق کیا ہے ؟ جب تمھیں تمھارے عقیدے کے خلاف کسی صحابی کا قول سنائیں تو جھٹ کہتے ہو صحابہ ہمارے لئیے حجت نہیں ۔ یہ دورنگی اور منافقت چھوڑو ۔

*اے سنی مسلمانوں*! ان وہابڑوں کو پہچانوں اور ان کے عقائد خبیثہ کو جانوں، یہ بدّت بدّٹ کہنے والے اللہ ورسول کی شان میں کیا لکھتے ہیں اختصاراً لکھ دیتا ہوں اور ان سے اپنے ایمان کو بچاؤ

*عقیدہ! اللہ تعالی جھوٹ بول سکتا ہے*
(بحوالہ رسالہ یک روزہ صفحہ ۷)
عقیدہ : *حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم بڑے بھائی کے برابر کرنا چاہئے ۔(معاذ اللہ )*
بحوالہ :کتاب تقویۃ الایمان ص88

عقیدہ… *وہابیوں کا کلمہ لاالہ اللہ اشرف علی رسول اللہ*
(بحوالہ :کتاب :الامداد صفحہ 35

*رسول کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں*
(بحوالہ :کتاب:براہین قاطعہ ص55،

عقیدہ : *ہر مخلوق بڑا ہو یا چھوٹا اللہ کی شان کے آگے چمار سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔(معاذاللہ )*
(بحوالہ :کتاب تقویۃالایمان ص 13

عقیدہ :مولوی خلیل دیوبندی اپنی کتاب براہین قاطعہ کے صفحہ نمبر 30پر لکھتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے *اردو زبان علماءدیوبند سے سیکھی ۔(معاذاللہ )*

عقیدہ: *محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد دوسرا نبی اسکتا ہے*
بحوالہ :کتاب تحذیر النّاس ،صفحہ نمبر 34
عقیدہ: *حضور سے زیادہ شیطان کو علم ہے*
(بحوالہ :کتاب :براہین قاطعہ صفحہ نمبر 51

سنیوں اور بھی ان خبیثوں کے ایسے عقائد ہیں جو پڑھ کر کلیجہ منہ کو آجاتا ہے، کیا اب بھی تم. ان بدتی بدتی کو مسلمان سمجھوگے؟ ہرگز نہیں، اگر ہمارے نبی سے پیار ہوتا تو میلاد النبی پہ اعتراض ہرگز نہیں کرتے...!

*نثار تیری چہل پہل پہ ہزاروں عیدیں ربیع الاول*
*سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں منا رہے ہیں*

*زمانہ بھر میں یہ قاعدہ ہے کہ جس کا کھانا اسی کا گانا*
*تو نعمتیں جن کی کھارہے ہیں انہی کے ہم گیت گا رہے ہیں*
❣❣❣❣❣❣❣❣
❣ *اسیر بارگاہ تاج الشریعہ*
✍ *عبدالامین برکاتی قادری*
🇮🇳 *ویراول گجرات ہند*

Tuesday, November 8, 2016

جعفر مظفر. گجراتی

❣ *દર શાને શહનશાહે વીલાયત, તાજદારે અવ્લીયા,મખ્દુમે કાઇનાત,ફાતહે સોમનાથ,શેરે બબર, હઝરત જાફરો મુઝફ્ફર રહમતુલ્લાહી અલયહા*❣

*કીયા રબ ને બુલન્દ રુત્બા; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા* 
*રહેગા હશર તક ચરચા؛ મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*નબીએ પાક  કે સદકે મીલા જો જાફરી શજરા*
*હે વોહ આલી નસબ શજરા; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*બરસ્તી હૈ સદા રેહમત દરે જાફર મુઝફ્ફર પે*
*યહી કેહતા હે હર શૈદા; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*મિલા હે મરતબા ઐસા;મલાઈક રશ્ક કરતે હૈં*
*કે હે તક્વા હી કુછ ઐસા; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*ઝીયારત કે લીયે જન્નત સે આતે હૈ ફિરશતે ભી*
*અજબ દરબાર હે આલા; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*મરીઝે લાદવા હો; જો ચલા જાયે દરે જાફર*
*યહા પર હે શીફાખાના; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*બહાયા ખુને દિલ અપના બચાયા શેહરે પાટન કો*
*ચલે કયું કર ન અબ સીક્કા; મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*બચાતે હૈ વહાબી બદ અકી઼દા સે મુસલમાં કો*
*હમારે દિલ પે હે ક઼બઝા મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*
                ⚘⚘   
*ફરીશ્તોં ખુલ્દ મે જાને સે ન રોકો અમિની કો*
*ગલેમે હે પળા પટ્ટા;મેરે જાફર મુઝફ્ફર કા*

                ⚘⚘   
                ⚘⚘   

*❣નતીજા ફીક્ર🖊✍*
🌹અબ્દુલ અમીન બરકાતી કાદરી
🇮🇳વેરાવલ ગુજરાત
☎ *+919033263692*
⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘⚘

Sunday, October 30, 2016

ابھی نہیں تو کبھی نہیں

😰 *ابھی نہیں ؛تو کبھی نہیں*  ــــــــــــ😰

آج ہندوستان میں فتنہ و فساد کا بازار گرم ہے، چاروں طرف سے یلغار ہے، اور کفر کی زد پہ اسلام و مسلمان ہیں ، جب سے 'بی جے پی' حکومت آئی، اسلام کو نشانہ بنایا ہوا ہے، طرح طرح کے شوشے نکال کر بھائی چارگی اور اتحاد کو تارتار کیا جا رہا ہے،  ہندوستان ایک سکیولرزم ملک ہے، ہندوستان کے آئین کے تحت سبھی کو اپنے اپنے مذہب و مسلک کے مطابق زندگی گزارنے کا پرا پرا حق ہے، اس کے حق کو کوئی چھین نہیں سکتا، اگر چھینوں گے، تو مسلمان پھر سے آزادی کی ایک اور نئی جنگ لڑےگا،اور اگر لڑےگا تو ہندوستان کربلا کا میدان بن جائےگا،
تاریخ گواہ ہے، اور ہندوستان کے بےشمار غیرمسلموں نے بھی اپنی اپنی تاریخی کتابوں میں لکھا ہے، مسلمان جب بھی جنگ میں گئے حسینی شجاعت لیکر گئے اور حسینی شہادت لیکر آئے، مگر پیچھے نہیں ہٹے، امام حسینؒ بھی کربلا میں یزید کے مقابل شریعت مصطفی ؒﷺ کو ہی بچانے نے گئے تھے،
یزید پلید ایک صحابی کا بیٹھا تھا، مگر جب شریعت میں مداخلت کی تو صحابی کے بیٹے کو بھی جوتے کی نوک پہ رکھا گیا،اور اس سے مقابلہ کیا گیا،؛ اگر چائی بیچنے والا، شریعت میں مداخلت کرےگا تو اس کا حشر کیا ہوگا،نمرود،اور فرعون سے کم نہ ہوگا،
امام حسین ؒنے یزید سے  شریعت کو بچایا اور اسی بچے ہوئے کو ہند کا راجہ میرا خواجہ معین الدین چشتیؒ نے پھیلایا، اور اسی پھیلے ہوئے کی یہ روحانی اولاد ہیں، اگر شریعت میں مداخلت کی تو سر کاٹ بھی سکتے ہیں اور کٹا بھی سکتے ہیں؛

*آج اگر ہند میں* ــــــــــ
آواز بلند ہوتی ہے تو شریعت کے خلاف ،مسلمان کے خلاف، مائیک پہ اذان کے خلاف، چار شادیوں کے خلاف، لو جہاد کے خلاف، عورتوں کے پردہ کے خلاف، ہندوستان چھوڑدوگے کے خلاف،
مسلم ختنے کے خلاف، اور تین طلاقوں کے خلاف: اور بھی نہ جانیں کن کن کے خلاف یہ آواز اٹھاتے ہیں اور مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں،

*اے مسلماں* ـــــــــ ! اگر آج تو نے آواز نہیں اٹھائی تو ہمیشہ کے لئے تیری آواز کو دبا دیا جائےگا،اورکبھی نہیں اٹھا سکےگا اس لئے، *ابھی نہیں ؛تو کبھی نہیں،* آج ہی اپنی آواز کو کر بلند اور حسینی کردار و رنگ میں رنگ جا، ورنہ تیرانام ،تیرا جاہ و جلال صفحۂ ہستی سے مٹا دیا جائے گا

*یہ عبرت کی جاہ ہے کوئی تماشہ نہیں ہے* ـــــــــــ😡
کہتے ہیں کسی جگہ ایک مرغا روزانہ فجر کے وقت اذان دیا کرتا تھا، ایک دن مرغے کے مالک نے اسے پکڑ کر کہا: آج کے بعد اگر تو نے پھر کبھی اذان دی تو میں تیرے سارے پر وغیرہ اکھاڑ لونگا، مرغے نے سوچا کہ ضرورت پڑ جائے تو پسپائی میں بھی حرج نہیں ہوا کرتا اور پھر شرعی سیاست بھی تو یہی ہے کہ اگر جان بچانے کیلئے اذان دینا موقوف کرنا پڑ رہا ہے تو جان بچانا مقدم ہے، اور پھر میرے علاوہ بھی تو کئی اور مرغے ہیں جو ہر حال میں اذان دے رہے ہیں، میرے ایک کے اذان نا دینے سے کیا فرق پڑے گا. اور مرغے نے اذان دینا بند کردی، ہفتے بھر کے بعد مرغے کے مالک نے ایک بار پھر مرغے کو پکڑ کر کہا کہ آج سے تو نے دوسری مرغیوں کی طرح کٹکٹانا ہے، نہیں تو میں تیرے پر بھی نوچ لونگا، اور تجھے مار دونگا، مرغے نے اپنی وضع داری کو پس پشت ڈالا اور مرغیوں کی طرح کٹکٹانا بھی شروع کردیا، مہینے بھر کے بعد مرغے کے مالک نے مرغے کو پکڑ کر کہا اگر تم نے کل سے دوسری مرغیوں کی طرح انڈہ دینا شروع نا کیا تو میں نے تجھے چھری پھیر دونگا، اس بار مرغا رو پڑا اور روتے ہوئے اپنے آپ سے کہنے لگا: *کاش میں اذانیں دیتا دیتا مر جاتا تو کتنا اچھا ہوتا، آج ایسا کوئی مطالبہ تو نا سننا پڑتا*،😰

*انتہائی معذرت کے ساتھ!*
جو یہ سوچتے ہیں کہ یہ سب مولویوں کے مسائل ہیں،ہمیں ان سے کوئی خبط نہیں، *اے نادان* تو بھی مسلماں ہیں تیرا بھی حساب و کتاب ہوگا،سنبھل جا..........!

*کیا ہو گیا ہے ہمیں؟* ــــــــ
آج ہماری حالت اس مرغے جیسی ہوگئی ہے ، اور آج اس مرغے کی طرح ہم سے انڈے دینے کے مطالبے کئے جارہے ہیں ،اور اسلام سے دستبرادر ہونے کی چالیں چلائی جارہی ہیں،

*کاش* ہم اسلام کی آذان دیتے دیتےاور شریعت محمدیﷺ کو بچاتے ہوئے قربان ہوجاتے تو ہمارا مقام بھی امام احمد بن حنبلؒ سے کم نہ ہوتا ۔!!!!!

*مگر آہ صد افسوس* ـــــــــ
ہم سے تو وہ مرغا اچھا تھا جسے یہ احساس تو ہوا، ہمیں تو ابھی تک یہ احساس ہی نہیں ہے کہ شریعت محمدیؑ میں مداخلت کی وجہ سے امام حسین نے اپنا گھر کا گھر راہ حق میں قربان کر دیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!!!

🖊⚘ *صوت القلم*⚘
📖⚘ *عبدالامین برکاتی قادری*
🇮🇳 *ویراول گجرات ہند*

Monday, October 17, 2016

عورت طلاق کیوں نہیں دے سکتی

*عورت طلاق کیوں نہیں دے سکتی اور عورت کو حلالہ کیوں کروانا ہوتا ہے ؟*
===========================================
.
اسے سمجھنے کے لئے سب سے پہلے یہ جان لیں کہ اسلام میں 'خاندان' ایک نہایت اہم ادارہ ہے. ایسا ادارہ جہاں فرد کی تعمیر ہوتی ہے، جہاں نسل زندگی پاتی ہے، جہاں سے ایک تربیت یافتہ معاشرے کی بنیاد پڑتی ہے. کسی بھی خاندان کی ابتدا ایک مرد اور عورت مل کر شروع کرتے ہیں. یہ رشتہ جو ان کے درمیان قائم ہوتا ہے اسے کامیاب بنانے کیلئے کچھ الہامی ہدایات دی گئی ہیں. جس طرح کسی ادارے کی کامیابی کیلئے لازم ہے کہ اسکا ایک سربراہ ہو ، اسی طرح خاندان کے ادارے کو کامیاب بنانے کیلئے شوہر کو سربراہ بنایا گیا ہے. اس سے ہرگز یہ نہ سمجھیں کہ مرد عورت سے افضل ہے. دونوں کو برابر عزت و توقیر دی گئی ہے مگر مختلف صورتوں میں مختلف 'حفظ مراتب' کا خیال رکھا گیا ہے. لہٰذا ماں باپ کے درجات میں ماں کو تین گنا زیادہ درجہ حاصل ہے حالانکہ باپ مرد ہے اور ماں عورت. خاندان کے ادارے کی صورت میں شوہر کو مراتب میں سربراہ بنایا گیا ہے. یعنی کسی صورت میں ایک کی دوسرے پر برتری جنس کے حوالے سے نہیں بلکہ رشتہ کے مراتب کی بنیاد پر ہے.ہمسفر، شریک حیات، جیون ساتھی، لباس ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ مراتب میں فرق نہیں ہوسکتا. سفر میں بھی نظم قائم رکھنے کیلئے ایک کو 'امیر' بنایا جاتا ہے. اس مراتب کے فرق کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ دونوں انسانوں میں دوستی کا رشتہ نہیں ہوگا. یہ ایسا ہی ہے جیسے ایک ماں اپنی بیٹی کی بہت اچھی دوست ہوسکتی ہے مگر مراتب کا فرق پھر بھی برقرار ہوگا. جب یہ بات سمجھ آگئی تو ہم جانتے ہیں کہ کسی بھی ادارے میں شمولیت ادارے کے سربراہ اور ادارے کے رکن دونوں کی باہمی رضامندی سے ہوا کرتی ہے. لیکن جب برطرفی کا معاملہ ہو تو سربراہ آپ کو براہ راست برطرف کر سکتا ہے اور رکن درخوست کے ذریعے علیحدگی اختیار کرسکتا ہے. آسان لفظوں میں ایک 'ڈس مس' کر سکتا ہے اور دوسرا 'ریزائن '. یہی معاملہ طلاق کا ہے ، ایک براہ راست طلاق دے کر رشتہ ختم کرسکتا ہے جبکہ دوسرا درخواست یعنی خلع کے ذریعے علیحدہ ہوسکتا ہے.
.
طلاق تین مختلف اوقات پر دی جاتی ہے ، اور ہر طلاق کے بعد ایک مدت مقرر ہے جس میں دونوں فریق سوچ سمجھ کر ترک یا رجوع کا رستہ اپنا سکتے ہیں. اب اگر ایک شوہر گھر کا سربراہ تو بن گیا مگر خدا کی جانب سے دی گئی اس ذمہ داری کو اس نے مذاق بنا لیا. اس نے ایک بار طلاق دی پھر رجوع کر لیا ، دوسری بار دی پھر رجوع کرلیا لیکن اس کے بعد پھر تیسری بار طلاق دے بیٹھا. اب ظاہر ہے کہ ایسے شخص نے اس انتہائی نازک معاملے کو تماشہ بنا لیا ہے. ایسی صورت میں اب وہ رجوع کا اختیار کھو بیٹھا. اس عورت کو اب اجازت ہے کہ وہ اپنی زندگی کسی دوسرے مرد سے منسوب کر کے نکاح کرلے. یہ دوسرا نکاح عارضی نہیں ہوسکتا ، حلالہ کے نام پر آپ عارضی نکاح نہیں کرسکتے. اس طرح کے حلالہ پر رسول پاک صلی اللہ و الہے وسلم نے لعنت فرمائی ہے اور کرائے کے سانڈ جیسے سخت الفاظ سے تعبیر کیا ہے. یہ دوسرے شخص سے نکاح اس نیت سے ہی کیا جائے گا کہ ایک نیا کامیاب خاندانی ادارہ قائم ہو. لیکن خدا نہ کرے اگر اس بار بھی کوئی بات بگڑگئی اور طلاق واقع ہوگئی تو اب عورت آزاد ہے کہ وہ کسی تیسرے شخص یا اسی پہلے شوہر سے واپس نکاح کرلے.
.
یہ امر بھی غور طلب ہے کہ نکاح نامہ میں ایسی شقیں موجود ہیں جس میں خاتون طلاق کے متعلق اپنی شرائط رکھ سکتی ہیں لیکن اکثر اسے بتایا نہیں جاتا بلکہ اس حصہ پر کاٹی لگادی جاتی ہے. اسی طرح اگر کوئی شرعی قدغن نہ ہو تو نئی شرائط کو بھی اہل علم کے ذریعے متعین کیا جاسکتا ہے. اس کی مثال بھی ایسی ہی ہے جیسے ایک ادارے کا سربراہ اور رکن معاہدہ کے آغاز ہی میں عموم سے ہٹ کر کچھ اضافی شرائط طے کرلیں. و الله اعلم بالصواب
.
*====عظیم نامہ====*
.
*(نوٹ: یہ میری ناقص سمجھ ہے، جس میں غلطی کا احتمال ہے. لہٰذا اس سے کوئی حکم اخذ نہ کیا جائے بلکہ اسے ایک طالب علم کی سعی سمجھا جائے)*
❣❣❣❣❣❣❣❣
📕طالب دعا📕
🖊 *عبدالامین برکاتی قادری*
🇮🇳 *ویراول گجرات ہند*